2025 کی تازہ اردو شاعری – عشق، غم، اور صوفیانہ انداز
اس سال کی شاعری محبت، درد، اور روحانیت کے سنگم پر، دل سے نکلنے والے اشعار اور صوفیانہ جذبوں کا حسین امتزاج۔
💖 عشق و محبت کی شاعری
جب پہلی بار تمہاری آنکھوں سے ملا،
تو لفظ بولنا بھول گیا، دل صرف دھڑکا۔
تیرے بنا جو لمحہ گزرا، وہ عمر لگتی ہے،
2025 میں بھی، دل تمہیں ہی پکارے۔
محبت کی کوئی حد نہیں ہوتی،
یہ وہ جذبہ ہے جو زندگی بن جاتا ہے۔
پھولوں میں خوشبو، لفظوں میں جادو،
تُو ہے تو ہر چیز مکمل ہے۔
2025 کا عشق بھی ویسا ہی جنونی ہے،
جیسے میر، غالب، اور فیض کا کلام۔
دھوپ میں سایہ، بارش میں چاندنی،
تُو ہی وہ خواب ہے جس نے جاگتے سونے نہ دیا۔
میری شاعری کا ہر لفظ تیرا محتاج ہے،
تُو نہ ہو، تو لفظ بھی بکھر جاتے ہیں۔
ہم تمہارے بغیر بھی جیتے رہے،
مگر جو زندگی تھی، وہ تیرے ساتھ ہی گئی۔
تُو آیا تو زمانہ تھم سا گیا،
2025 کی دنیا میں ایک خواب اتر آیا۔
محبت وہ حقیقت ہے جسے لوگ افسانہ کہتے ہیں،
ہم نے تمہیں پا کر خود کو کھو دیا۔
🥀 غم و جدائی کی شاعری
غم کی وہ راتیں، جو تنہائی میں کٹی،
اب 2025 میں بھی خوابوں کو جگا جاتی ہیں۔
تمہارے جانے کے بعد جو سکوت چھایا،
آج بھی اس خامشی میں تیرا نام سنائی دیتا ہے۔
ہم نے ہر مسکراہٹ میں درد چھپایا،
مگر تم نے ہر آنکھ سے بے نیازی کی۔
جدائی کا کرب وہی ہے،
بس سننے والا کوئی اور ہو گیا ہے۔
2025 کا دن بھی ویسا ہی تنہا ہے،
جیسے تمہارے بعد ہر دن ہوتا ہے۔
تمہارے بعد لفظوں میں تاثیر نہ رہی،
اور شاعری بس کاغذ کی بیکار سیاہی بن گئی۔
تم نے جو چھوڑا تھا وعدہ،
اب وہ صرف زخم بن کر رہ گیا۔
غم وہ تحفہ ہے جو بار بار لوٹ آتا ہے،
تم بھی ویسے ہی ہو، خاموش اور دردناک۔
جدائی میں صرف اشک نہیں گرتے،
روح بھی ٹوٹتی ہے، دل بھی بکھرتا ہے۔
🕊️ صوفیانہ انداز – روحانی شاعری
عشق اگر سچا ہو، تو رب تک لے جاتا ہے،
یہی وہ راستہ ہے جو فنا سے بقا کی طرف جاتا ہے۔
ذکر میں جو سرور ہے، وہ دنیا کی کسی چیز میں نہیں،
صوفی بن کے جینا، دنیا سے اوپر اٹھ جانا ہے۔
2025 کی دنیا بے چین ہے،
مگر صوفی کا دل رب کی رضا میں مطمئن۔
جو رب کو چاہتا ہے، وہ دنیا کے پیچھے نہیں بھاگتا،
بلکہ ہر لمحہ رب کی قربت میں ڈوبتا جاتا ہے۔
لب پہ ذکر، دل میں نور،
روح میں عشق، آنکھوں میں سرور۔
جب میں نے خود کو کھو دیا،
تب جا کے رب ملا۔
عشقِ حقیقی میں نفع نقصان نہیں ہوتا،
یہ تو بس فنا کی لذت ہے۔
جو در در بھٹکتا رہا،
آخر رب کے در پر چین آیا۔
دل کو سجدہ کرنے کی عادت ہو جائے،
تو ہر سانس عبادت لگتی ہے۔
2025 کا صوفی وہی ہے،
جو دنیا میں رہ کر دنیا سے آزاد ہے۔
📌 یہ بھی پڑھیں:
✨ آپ کو کون سا شعر دل کو چھو گیا؟ نیچے کمنٹ میں ضرور بتائیں! ✨
✍️ پیشکش: UrduPoetryForLovers
0 تبصرے